(ایجنسیز)
ملک سے باہر پڑھائی آپ کو کس طرح متاثر کرسکتی ہے؟
جب آپ اپنے ملک سے باہر پڑھائی کے لیے جاتے ہیں تو واپسی میں آپ کے سوٹ کیس میں یقیناً یادوں سے بھرا ایک فوٹو البم اور ڈھیروں تحائف بھرے ہوتے ہیں۔ لیکن صرف یہی نہیں۔ ۔ ۔ ۔
پڑھائی اور روزگار کی غرض سے بیرون ملک قیام کے نتیجے میں آپ میں سوچنے کی بہترین صلاحیتیں بھی پیدا ہوتی ہیں۔
تحقیق کے مطابق بیرون ملک پڑھائی کے لیے جانے اور وقت گزارنے سے آپ کے تجربات اور سوچ میں وسعت آتی ہے اور کامیابی حاصل کرنے کے تجربات اور صلاحیتیں پیدا ہوتی ہیں۔
تحقیق میں شامل طالبِ علموں کو بیرونِ ملک تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنے میزبان ممالک کی ثقافتی اقدار کے بارے میں معلومات بھی ملیں جس سے ان کے سوچنے کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا۔
یہی وہ چیز ہے جو بیرون ملک طلبہ و طالبات پڑھائی کے دوران ایک دوسرے سے سیکھتے ہیں۔ مختلف لوگوں سے تعلقات استوار ہونے سے انھیں پڑھائی مکمل کرنے کے بعد ان
تعلقات کی بنیاد پر دیگر ممالک سے اچھی نوکریوں کی پیشکشیں بھی موصول ہوتی ہیں۔
تحقیق بتاتی ہے کہ جو افراد ایک سے زیادہ قومیت رکھتے ہیں اور ملک سے باہر رہائش اختیار کرچکے ہوتے ہیں ان میں مسائل کو حل کرنے کی بہتر صلاحیت ہوتی ہے۔
ایسے افراد نئی کاروباری سرگرمیوں کے آغاز سمیت کاروبار کو ترقی دینے میں بھی کئی تخلیقی صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں۔
'ٹائم' میگزین میں شائع ہونے والی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ صلاحیتیں ان افراد میں زیادہ پائی جاتی ہیں جو دوسرے ملک جاکر بسنے کے بعد اس ملک کے رہن سہن اور وہاں کی ثقافت اور طور طریقے اپنالیتے ہیں۔
اس تحقیق میں ان طالبعلموں کی رائے شامل کی گئی ہے جو بیرون ملک رہتے ہیں، دوسرا وہ جو وہاں جانے کاارادہ رکھتے ہیں اور تیسرا وہ جو ملک سے باہر نہیں جانا چاہتے۔
ان تینوں گروپ پر مشتمل افراد میں سے بیرون ملک سے پڑھائی مکمل کرکے واپس اپنے وطن آنےوالے افراد نے سب سے زیادہ بہتر صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔